حکمرانوں کو بجلی کی قیمتیں کم، تنخواہ داروں پر ٹیکسز اور آئی پی پیز معاہدے ختم کرنا پڑیں گے۔ حافظ نعیم الرحمن
اتوار کو جلسہ عام ہوگا، کل تک صورتحال کلیئر ہوجائے گی کہ حکومت کتنی سنجیدہ ہے، عوام کو ریلیف نہ دیا تو اسلام آباد کی جانب بڑھیں گے، حق دو تحریک حکومت گراؤ تحریک میں بدل جائے گی۔ امیر جماعت اسلامی
راولپنڈی : (بزنس کیفے) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے حکومت پر واضح کیا ہے کہ مذاکرات کے نام پر ٹال مٹول نہیں چلے گا، جوبھی آئے سوچ سمجھ کر آئے، یہاں فارم 47 والا معاملہ نہیں، مطالبات سے رتی برابر دستبردار نہیں ہوں گے،حکمرانوں کو بجلی کی قیمتیں کم، تنخواہ داروں پر ٹیکسز اور آئی پی پیز معاہدے ختم کرنا پڑیں گے۔ اتوار کو جلسہ عام ہوگا، کل تک صورتحال کلیئر ہوجائے گی کہ حکومت کتنی سنجیدہ ہے، عوام کو ریلیف نہ دیا تو اسلام آباد کی جانب بڑھیں گے، حق دو تحریک حکومت گراؤ تحریک میں بدل جائے گا، احتجاج پورے ملک میں پھیل جائے گا۔ سوموار کو خواتین کا جلسہ عام ہوگا۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے مری روڑ پر دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے حق دو تحریک فنڈ کے قیام کا اعلان کیا اور عوام سے اپیل کی کہ اپنے حقوق کے لیے دامے درمے سخنے جماعت اسلامی سے تعاون کریں، ہم قوم کو حق دلائیں گے۔
قبل ازیں سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے بھی شرکاء سے خطاب کیا اور کہا کہ آئی پی پیز عوام کا خون نچوڑ رہے ہیں، جعلی حکومت کو جانا ہوگا،بجلی کی قیمتیں کم کی جائیں۔نائب امراء لیاقت بلوچ، ڈاکٹر اسامہ رضی، میاں اسلم، ڈاکٹر عطاالرحمن، سیکرٹری جنرل امیر العظیم و دیگر قیادت بھی اس موقع پر موجود تھی۔امیر جماعت کے خطاب کے بعد وفاقی وزیر عطاتارڑ اور ایم این اے طارق فضل چودھری جماعت اسلامی کے قائدین سے مذاکرت کے لیے دھرنا کے مقام پر پہنچے۔
حافظ نعیم الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم لمبی پلاننگ کرکے آئے ہیں، اگر کوئی سمجھتا ہے کہ ہمیں چکمہ دے دے گا، تو سن لے یہ اس کی خام خیالی ہے، اسٹیبلشمنٹ سمیت تما م اداروں پر واضح کرنا چاہتا ہوں ہماری پرامن عوامی جمہوری آئینی جدوجہد کو سبوتاژ کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔ انہوں نے نوجوانوں، کسانوں، مزدوروں، تاجروں سے اپیل کی کہ کل کے جلسہ عام اور دھرنے میں شرکت کریں، انہوں نے سیاسی پارٹیوں کے ورکرز کو بھی دعوت شرکت دی۔ انہوں نے کہا مذاکرت اوردھرناساتھ ساتھ چلیں گے۔
امیر جماعت نے کہا کہ عوام کو اظہار خیال کی آزادی دی جائے، بلوچستان میں گم شدہ افراد کے مسئلے کو حل کیا جائے، کے پی اور بلوچستان میں امن کے قیام کا مطالبہ کرتے ہیں، سندھ میں ڈاکو راج ہے، کراچی کو تباہ کردیا گیا، شہباز بلاول حکومت تباہی کی ذمہ دارہے۔ پورے ملک کے عوام کو متحد کریں گے، جماعت اسلامی کی جدوجہد ملک بھر کے بچوں کی مفت معیاری تعلیم کے لیے ہے، طبقاتی تقسیم کا خاتمہ کریں گے۔
حافظ نعیم نے کہا آئی پی پیز کا فرانزک آڈٹ کرایا جائے، ظالمانہ معاہدے ختم کیے جائیں، ایکسپورٹ ڈیوٹی اور تنخواہ داروں پر ناجائز ٹیکسز کا خاتمہ چاہتے ہیں، دھرنا ملک بھر کے عوام کے لیے امید ہے، عوام کے لیے ریلیف کے کر اٹھیں گے۔
امیر جماعت نے گرفتار کارکنان کی فوری رہائی کا مطالبہ دہرایا اور پنجاب حکومت کے طرز عمل کی پرزور مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے بزرگوں کو گرفتارکیا گیا، گھروں پر چھاپے مارے گئے، مقدمات ختم کیے جائیں۔ انہوں نے کہا حکمران عیاشیاں، مراعات ختم کریں، جاگیرداروں پر ٹیکس لگایا جائے، حکومت بتائے اتنے بدتر حالات میں اپنے اخراجات میں پچیس فیصد اضافہ کیوں کیا۔