سی پیک نہ صرف معیشتوں کو جوڑنے اور تاریخی، ثقافتی ورثہ کے زریعے ایک مشترکہ مستقبل بنا رہی ہے۔ گورنرخیبرپختونخوا
کانفرنس سے چین کے سفیر جیانگ ژاؤ ڈنگ، پروفیسر لی ہوویلنگ، اویس علی کھوکھر چئیرمین بورڈ آف ایکپرٹس، مفتی نعیم رحمت نعیمی اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔
اسلام آباد : (بزنس کیفے) گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے ذریعے ہم نہ صرف اپنی معیشتوں کو جوڑ رہے ہیں بلکہ دونوں ممالک کے باشندے مضبوط تاریخی اور ثقافتی ورثہ کے زریعے ایک مشترکہ مستقبل بنا رہے ہیں، جو برابری، انصاف، اور استحکام کے اصولوں پر مبنی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے بنی نوع انسان کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ کمیونٹی کو بڑھانے کے موضوع پر منعقدہ انٹرنیشنل کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ چین کے سفیر جیانگ ژاؤ ڈنگ، پروفیسر لی ہوویلنگ، اویس علی کھوکھر چئیرمین بورڈ آف ایکپرٹس، مفتی نعیم رحمت نعیمی، ڈاکٹر نجیب اللہ، ڈاکٹر فوزیہ ہادی علی اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ چین کے صدر زی جن پنگ کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کا وزنری منصوبہ غیر معمولی نوعیت کا گیم چینجر منصوبہ ہے سی پیک کے حوالہ سے صدر پاکستان آصف علی زرداری نے سابقہ دور صدارت میں بنیادی اور تاریخ ساز کردار ادا کیا اس منصوبہ سے پاکستان کے سماجی اقتصادی منظر نامے میں مثبت تبدیلی آئی ہے۔
آج کی اس بین الاقوامی کانفرنس "CPEC: بشریت کے لیے مشترکہ مستقبل کے ساتھ کمیونٹی کو بڑھانا” میں ہماری موجودگی اہمیت کی حامل ہے ہمیں سی پیک سے حاصل منصوبوں کے ثمرات کا دائرہ بڑھانے کے لئے ہرمکتبہ فکر کو اس حوالہ سے ساتھ ملانا ہوگا۔ خصوصی اقتصادی زونز کے تعمیر سے صنعتی اہلیت میں اضافہ ہوگا، معاشی نمو کو فروغ حاصل ہوگا علاقائی سماجی اقتصادی ترقی میں توازن برقرار ہوگا، تمام علاقوں کے لیے مساوی مواقع اور خوشحالی کی فراہمی یقینی بنے گی معیشت میں بہتری سے غربت میں کمی ہوگی ہمیں فروغ تعلیم اور صحت کی ترقی پر توجہ مرکوز کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات تاریخی اور دوستانہ ہیں جنہوں نے ہر طوفان کو برداشت کیا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ صرف بنیادی تعمیر کے بارے میں نہیں ہے، بلکہ یہ ہماری قومیوں کے درمیان گہرے اور دیرپا دوستانہ تعلقات کا علامہ ہے۔ CPEC ہمارے مشترکہ مستقبل کو ظاہر کرتا ہے، ایسے مستقبل کو جو متبادل احترام، اعتماد، اور تعاون کی اصولوں پر مبنی ہے۔