اعلی تعلیم کے ساتھ ساتھ سکلز اور پیشہ ورانہ تعلیم پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔رانا تنویر حسین
ملک میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ ہے، اوپن یونیورسٹی مثالی کردار ادا کرے گی۔اوپن یونیورسٹی کی گولڈن جوبلی پر یادگاری ڈاک ٹکٹوں کی تقریب رونمائی کے موقع پر وائس چانسلر ڈاکٹر ناصر محمود کا خطاب
اسلام آباد: (بزنس کیفے) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں گولڈن جوبلی کے حوالے سے یادگاری ڈاک ٹکٹوں کی تقریب رونمائی گذشتہ روز منعقد ہوئی۔ وفاقی وزیر صنعت و پیداوار، رانا تنویر حسین تقریب کے مہمان خصوصی تھے جبکہ وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے میزبانی کے فرائض انجام دئیے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رانا تنویر حسین نے کہا کہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے تعلیم کے میدان میں بہت ترقی کی ہے، ملک میں 2.5ملین بچے آؤٹ آف سکول ہیں، اِن بچوں کو تعلیمی نیٹ ورک میں لانے کی ضرورت ہے۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ لوگوں کے گھروں میں خوشحالی لانے اور ملک کی سماجی و معاشی ترقی کے لئے اعلی تعلیم کے ساتھ ساتھ سکلز اور پیشہ ورانہ تعلیم پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ طلبہ کو سند ملتے ہی باعزت روزگار مل سکے۔ڈاکٹر ناصر محمود نے کہا کہ یونیورسٹی اپنی گولڈن جوبلی منارہی ہے، اس موقع پر شہید ذولفقار علی بھٹوں کوذکر کرنا ضروری ہے جنہوں نے پاکستانی قوم کو یہ گراں قدر تحفہ دیا ہے۔ڈاکٹر ناصر نے کہا کہ وزیر اعظم، شہباز شریف نے گذشتہ دنوں ملک میں تعلیمی ایمرجنسی کا نفاذ کیا ہے، ہم اس قومی مہم میں نمایا ں کردار ادا کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک بھر سے ہمارے ساتھ 2لاکھ اساتذہ رجسٹرڈ ہیں، ہم نے ایک منصوبہ بنایا ہے، رجسٹرڈ ہر استاد کو 30بچوں کا گروپ دیا جائے گا جنہیں وہ پڑھائیں گے، اسی طرح ہم آئندہ پانچ سالوں میں 5ملین بچوں کو پڑھا سکتے ہیں۔پاکستان پوسٹ کے ڈائریکٹر جنرل، سمیع اللہ خان اورایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل، رضوان جاوید ہاشمی نے کہا کہ اوپن یونیورسٹی اور پاکستان پوسٹ کا مثالی تعاون رہا ہے کیونکہ دونوں اداروں کا وژن اور مشن ایک ہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ محکمہ ڈاک کو علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے پچاس سال مکمل ہونے پر بے حد خوشی ہے اور اس موقع پرجاری کردہ خصوصی ڈاک ٹکٹوں کی تعدادایک لاکھ ہے جوملک بھر کے تمام اہم پوسٹ آفسزپر دستیاب ہیں۔سابق سینٹر اور ماہر تعلیم، عثمان علی عیسانی نے کہا کہ ذولفقار علی بھٹو کی بنائی ہوئی یونیورسٹی طلبہ کی تعداد کے حوالے سے آج ملک کی سب سے بڑی جامعہ بن چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ شرح خواندگی بڑھانے میں اوپن یونیورسٹی کا کردار مثالی ہے۔ڈاکٹر عبدالعزیز ساحر نے کہا کہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی صرف درسگاہ نہیں بلکہ ایک درگاہ بھی ہے، ملک میں جہاں چراغ جلتا ہے وہاں اوپن یونیورسٹی کی کتاب بھی موجود ہے اور جہاں یہ کتاب موجود ہے وہاں ایک روشن مستقبل موجود ہے۔