بجلی بلوں اور ٹیکسز میں اضافہ کے خلاف اسلام آباد میں دھرنا، "حق دو عوام کو” امیر جماعت اسلامی کا تحریک کا اعلان
شٹرڈاؤن ہڑتال کے لیے بھی مشاورت جاری ہے، کسی بھی وقت اعلان کر سکتے ہیں۔ حکومت ہوش کے ناخن لے، امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن
لاہور (بزنس کیفے) : امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے بجلی بلوں اور ٹیکسز میں اضافہ کے خلاف اسلام آباد میں دھرنے کا اعلان کر دیا۔ منصورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ”حق دو عوام کو“ تحریک کے تحت وفاقی دارالحکومت میں 12جولائی بروز جمعہ کو دھرنا دیا جائے گا۔ شٹرڈاؤن ہڑتال کے لیے بھی مشاورت جاری ہے، کسی بھی وقت اعلان کر سکتے ہیں۔ حکومت ہوش کے ناخن لے، اس کے پاس کوئی دوسری صورت نہیں، اسے پیچھے ہٹنا ہو گا، عوام کو ریلیف دو، بجلی کے بل اور ٹیکسز کم کرو۔ ہم اسلام آباد میں بیٹھیں گے اور وہیں سے پورے پاکستان کا کیس لڑیں گے۔ سیکرٹری جنرل امیر ا لعظیم، نائب امیر ڈاکٹر اسامہ رضی اور سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی اس موقع پر موجود تھے۔ امیر جماعت نے ”حق دو عوام کو تحریک“ کا آغاز منصورہ میں ملک بھر سے آئی ہوئی جماعت اسلامی کی قیادت سے مشاورت کے بعد کیا۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ بجلی کے بل بم بن گئے، عوام بلوں کی ادائیگی کے لیے گھر کی اشیا اور خواتین زیور فروخت کر رہی ہیں، پٹرول، گیس کی قیمتیں بڑھا دی گئیں، آئی ایم ایف سے مذاکرات کے بعد مزید اضافے کا عندیہ دیا جا رہا ہے۔ حکمران طبقات، اراکین اسمبلی، سول ملٹری بیوروکریسی اور ججز اپنی مراعات کے لیے ایک ہو گئے، جاگیردار ٹیکس نہیں دیتے، ملک میں مخصوص طبقہ پنپ رہا ہے، عوام صحت، تعلیم سمیت بنیادی ضروریات سے محروم ہے، نوجوان اور پروفیشنلز مایوس ہو کر ملک سے بھاگ رہے ہیں، تنخواہ دار طبقہ انتہائی اذیت کا شکار ہے، پٹرولیم لیوی بڑھا دی گئی، بجلی بلوں میں فکس ٹیکس عائد کرنے کے اعلانات ہو رہے ہیں، شدید بحران کی سی کیفیت ہے، کوئی سیاسی پارٹی عوام کی بات نہیں کر رہی، جماعت اسلامی لوگوں کو حالات کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتی۔ دھرنے کے خاتمہ کی کوئی تاریخ نہیں دے سکتے۔
امیر جماعت نے کہا کہ ملک کے طول و عرض میں طویل لوڈشیڈنگ جاری ہے، آئی پی پیز بجلی پیدا نہ کر کے بھی اربوں کے کیپسٹی چارجز وصول کر رہی ہے، کے الیکٹرک کراچی میں گھنٹوں لوڈشیڈنگ کر رہی ہے، لوگ گرمی اور حبس سے مر رہے ہیں، کے الیکٹرک مراعات یافتہ طبقہ کو خرید لیتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں، نیپرا، آئی پی پیز اور حکومت کا شیطانی گٹھ جوڑ ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ عوام کو دبانے، فوجی آپریشنز اور فارم 47سے مسلط ہونے سے مسائل حل نہیں ہوں گے، حکمران اپنی مراعات اور عیاشیاں ترک کریں، یہ چاہتے ہیں عوام کو مایوس کر کے اپنی من مانیاں جاری رکھیں۔ انھوں نے کہا کہ وزیراعظم نے برملا اعتراف کیا کہ بجٹ آئی ایم ایف کی مشاورت سے تیار کیا، حکمران غلامی پر شرمندہ ہونے کی بجائے فخریہ اعلان کر رہے ہیں۔
امریکی ایوان نمائندگان کی پاکستان میں جمہوریت سے متعلق قرارداد پر سوال کے جواب میں کہا کہ کسی بھی ملک کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا اختیار نہیں تاہم یہ بھی دیکھنا ہو گا کہ مداخلت کے مواقع کیوں ملتے ہیں۔ انھوں نے خبردار کیا کہ حکومت دھرنا کو روکنے کی کوشش نہ کرے اس سے مزاحمت میں مزید اضافہ ہو گا۔