خیبرپختونخواٹورازم اتھارٹی کے زیراہتمام تخت بھائی ٹرین سفاری دورے کا انعقاد
تخت بھائی ٹرین سفاری کے دورے میں 140 سے زائد فیمیلز کوٹوور گائیڈ نے تاریخی مقامات اور ٹریک کے حوالے سے بریفنگ دی،شرکاء میں معلوماتی برائوشرز بھی تقسیم کئے گئے۔
پشاور: خیبرپختونخواکلچراینڈٹورازم اتھارٹی کے زیراہتمام پشاور سے تخت بھائی آثارقدیمہ کی سیر و تفریح کیلئے ٹرین سفاری دورے کا انعقاد کیا گیا جس میں خواتین اور بچوں سمیت مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے شرکاء شریک ہوئے ۔ دورے کا آغاز پشاور صدر ریلوے سٹیشن سے کیا گیا جہا ں مہمانوں کو روایتی بینڈ بجا کر خوش آمدید کہا گیا۔خیبرپختونخواکلچراینڈٹورازم اتھارٹی کے تعاون سے تخت بھائی ریلوے سٹیشن اور یونیسکو کی جانب سے عالمی آثارقدیمہ تخت بھائی کھنڈرات تک شرکاء کو سیر و تفریح کا یہ پہلا موقع فراہم کیا گیا ۔ دورے میں شریک 140 سے زائد فیمیلز کو راستہ میں خصوصی ٹوور گائیڈ نے تاریخی مقامات اور ٹریک کے حوالے سے بریفنگ دی اوران میں آثارقدیمہ کے حوالے سے معلوماتی برائوشرز بھی تقسیم کئے گئے۔خیبرپختونخواکلچراینڈٹورازم اتھارٹی کا سفاری ٹرین انعقاد کا مقصد بھی صوبہ میں آثارقدیمہ کے ورثہ کی آگاہی اور سیاحت کوفروغ دینا ہے ۔ خیبرپختونخواکلچراینڈٹورازم اتھارٹی جلد دوسری ٹرین سفاری کی تاریخ کا بھی اعلان کریگی۔ سفاری ٹریک صبح 9 بجے پشاور صدر ریلوے سٹیشن سے روانہ ہوئی اور راستے میں مختلف تاریخی مقامات جن میں سٹی ریلوے سٹیشن پشاور، ناصر پور، پبی، نوشہرہ، رسالپور اور مردان سے ہوتی ہوئی تخت بھائی ریلوے سٹیشن پہنچی ۔ جس کے بعد شرکاء کو کوسٹرز میں یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے تخت بھائی کے آثارقدیمہ کے مقام پرقدیم بدھ مت کی خانقاہوں کی سیر بھی کرائی گئی جہاں پرڈائریکٹریٹ آف آرکیالوجی کے کیوریٹر نے سیاحوں کو آثارقدیمہ کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔اس موقع پر ان کا کہنا تھاکہ دورے کا مقصد شرکاء کو مذہبی ، ثقافتی اور آثارقدیمہ کے مقامات ، ورثے اور تاریخ کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا تھا تاکہ وہ اس علاقے اور یہاں کے ماضی کی شا ن و شوکت کی اہمیت کو سمجھ سکیں۔ تخت بھائی کے کھنڈرات کو یونیسکو نے عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیا ہے جس میںدنیا بھر سے لاکھوں ملکی و غیر ملکی سیاح ، بدھ مت کے پیروکار، مورخین اور آثارقدیمہ کے ماہرین یہاں کا دورہ کرچکے ہیں۔ یہ مقام بدھ مت کے پیروکاروں کیلئے انتہائی اہمیت کی حامل ہے ۔بریفنگ کے دوران شرکاء کوپہلی صدی عیسوی کی بدھ مت کی تہذیب کی باقیات کی معلومات بھی فراہم کی گئی۔