پاکستان اور دنیا کو شدید موسمیاتی تغیرات کا سامنا ہے،جولین ہار نئس
پاکستان کے لوگوں کی اکثریت بڑے شہروں میں نہیں بلکہ تحصیلوں اور یونین کونسل میں رہتی ہے۔ مسائل کو حل کرنے کیلئے لوکل سسٹم اور کمیونیکیشن سسٹم کا موثر ہونا بہت ضروری ہے۔ مندوب اقوام متحدہ
اسلام آباد : جولین ہار نئس نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اگلے چند روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی ترقیاتی اہداف کا جائزہ لے گی ،پاکستان اور دنیا کو شدید موسمیاتی تغیرات کا سامنا ہے،جولین ہار نئس
اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر ایند ہیومینیٹیرین کوآرڈینیٹر جولین ہار نئس نے کہا ہے کہ ا گلے چند روز جنرل اسمبلی اقوام متحدہ کے ترقیاتی اہداف کا جائزہ لے گی اور دیکھے گی کہ ان اہداف کو حاصل کرنے کے لئے کیا کرنے کی ضرورت ہے ، پاکستان اور دنیا کو شدید موسمیاتی تغیرات کا سامنا ہے ، مسائل کے حل کے لیے مضبوط بلدیاتی نظام ہونا چاہئیے،لوکل سسٹم کو بحال اورکمیونیکیشن سسٹم کو موثر بنانا ہوگا ۔ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان میں اقوام متحدہ کے مندوب جولین ہار نئس نے کہا کہ 2030 تک کے لیے ہم نے ترقیاتی اہداف کے پانچ ٹارگٹ مقرر کیے ہیں جن میں سماجی تحفظ ، ،سیوریج، پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی بنانا شامل ہے، بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی کے باعث اکثریتی آبادی مشکلات کا شکار ہے۔
انھوں نے کہا کہ میں نے پاکستان کے 12شہروں جن میں بہاولپور،ملتان،حیدرآباد،سکھر،سیالکوٹ فیصل آباد اور ر اولپنڈی کے دورے کئے ہیں اور ہر طبقہ فکر کے لوگوں سے بات چیت کی ، ذاتی دورہ کر کے دیکھا ہے کہ ان شہروں میں ترقی کرنے کی صلاحیت موجود ہیں۔ پاکستان میں سیلاب کے بعد اب تک حالات معمول پر نہیں آسکے،اندرون سندھ میں ابھی بھی بہت سارے بچے غذائیت کی کمی کا شکار ہیں۔ جولین ہارنیس کا مزید کہنا تھا کہ اگلے چند روز میں جنرل اسمبلی اقوام متحدہ کے ترقیاتی اہداف کا جائزہ لے گی اور دیکھے گی کہ ان اہداف کو حاصل کرنے کے لئے کیا کرنے کی ضرورت ہے۔
انھوں نے بلدیاتی نظام کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لوگوں کی اکثریت بڑے شہروں میں نہیں بلکہ تحصیلوں اور یونین کونسل میں رہتی ہے۔ مسائل کو حل کرنے کیلئے لوکل سسٹم اور کمیونیکیشن سسٹم کا موثر ہونا بہت ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ آئی ایم ایف معیشت کو چلانے کا واحد ذریعہ نہیں ہے،مضبوط معیشت کے حامل ممالک آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاتے
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ مسائل پر بات چیت کا فورم ہے۔ ہم طاقت کا استعمال کرکے مسائل حل نہیں کرتے، یوکرائن اور روس کی جنگ کے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔