وفاقی وزیر جمال شاہ نے فن کی دنیا کے اثاثہ شخصیات کی رہائش گاہوں کا دورہ کیا اور خیریت دریافت کی
پوری قوم کو استاد بشیر احمد اور فردوس جمال کی خدمات پر فخر ہے
اسلام آباد : عبوری وفاقی وزیر برائے قومی ورثہ و ثقافت جمال شاہ نے عصر حاضر کے معروف اور فن کی دنیا میں اثاثہ کی حیثیت رکھنے والے استاد بشیر احمد نامور منیئیچر پینٹر اور بزرگ اداکار فردوس جمال کی رہائش گاہوں کا دورہ کیا اور ان کی خیریت دریافت کی۔
جمال شاہ جو کہ خود بھی ایک نامور و معروف اداکار، فلم پروڈیوسر اور مجسمہ ساز ہیں نے کہا کہ "مجھے دو آئیکونز پر خوشی اور فخر ہے جنہوں نے ملک کی منیئیچر پینٹنگ، فلم اور ڈرامہ انڈسٹری میں بہت تعاون کیا”۔
جمال شاہ نے کہا کہ پوری قوم کو استاد بشیر احمد اور فردوس جمال کی خدمات پر فخر ہے۔ فردوس جمال کینسر کے عارضہ میں مبتلا رہے ہیں اور زیر علاج ہیں اور استاد بشیر احمد کو بھی صحت کی پیچیدگیوں کا سامنا ہے۔ استاد پروفیسر بشیر احمد چھوٹی تصویروں کے مصور فنکاروں میں سب سے زیادہ قابل اور نمایاں ہیں اور انہوں نے اکیلے ہی منیئیچر پینٹنگ کے فن کو نئی جہت اور فروغ دیا ہے۔ یہ ان کی وجہ سے تھا کہ نیشنل کالج آف آرٹس (این سی اے) میں اسپیشلائزیشن کے لیے چھوٹی پینٹنگز ایک اہم موضوع بن گئیں۔ وہ اصلی فارسی اور مغل منی ایچر تکنیک میں کام کرتے ہیں۔ انہوں نے روایتی ساخت کو توڑ کر ظاہری سجاوٹ کے بجائے ٹونز اور نئے مواد کے لحاظ سے ’منی ایچر‘ کا اظہار کرنے کی دلیرانہ کوشش کی ہے۔ وہ منی ایچر پینٹنگ کی روایتی تکنیکوں پر اپنی غیر معمولی صلاحیت کے لئے دنیا بھر میں پہچانے جاتے ہیں۔
فردوس جمال کو پرائیڈ آف پرفارمنس حاصل کرنے والے شوبز انڈسٹری میں اپنی نمایاں کامیابیوں کے لیے جانا جاتا ہے۔ وہ پاکستانی ٹیلی ویژن، تھیٹر، اسٹیج اور فلمی نمایاں اداکاروں میں سے ایک ہیں جن کی پیدائشی فنی مہارت فطری اور بے ساختہ اداکاری ہر عمر کے لاکھوں ناظرین کے ذہنوں میں نقش ہیں۔ ان کا پیشہ ورانہ کیریئر 70 کی دہائی سے عصری دور تک چار دہائیوں پر محیط ہے۔ ان کی ورسٹائل، حقیقی اور گہری اداکاری کو متفقہ طور پر آنے والی تمام نسلوں کے لیے موجودہ پرفارمنس کے جوہر کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔ تجربہ کار اور شوبز کے ناقدین نے ان کی مخصوص کردار کی فراہمی میں ملوث ہونے اور ان کی دلچسپی کو مضبوط ترین اور سب سے زیادہ اثر انگیز مراحل کے ساتھ درجہ بندی کی ہے۔