فلاحی ادارے

اقوامِ متحدہ کے ہیومینٹیرین کوآرڈینیٹر کا دورہ ہلالِ احمر، چیئرمین سے ملاقات

قدرتی آفات و سانحات میں ہلالِ احمر کی خدمات قابل ِرَشک ہیں،جولین ہرنس بلاامتیاز، بلا رنگ ونسل متاثرین کی مدد ہلالِ احمر کی اوّلین ترجیح ہے، شاہد احمد لغاری

اسلام آباد : اقوامِ متحدہ کے پاکستان میں ریذیڈنٹ اینڈ ہیومینٹیرین کوآرڈینیٹر جولین ہرنس نے کہا ہے کہ اقوامِ متحدہ کے تمام ذیلی ادارے ہلالِ احمر کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ قدرتی آفات و سانحات میں ہلالِ احمر کی خدمات قابل ِرَشک ہیں۔ کمزور صلاحیتوں کی حامل آبادی کی مدد کویقینی بنانے کیلئے تمام ہیومینٹیرین ادارے مشترکہ میکنزم اپنائیں۔اِن خیالات کا اظہار انہوں نے ہلالِ احمر پاکستان نیشنل ہیڈکوارٹرز کے موقع پر چیئرمین ہلالِ احمر سردار شاہد احمد لغاری سے ملاقات کے دوران کیا۔ جولین ہرنس نے کہا کہ قدرتی آفات و سانحات سے نمٹنے کیلئے بروقت تیاری وقت کی اہم ضرورت ہے۔ کمزور صلاحیتوں کی حامل آبادیوں کو باصلاحیت بنانے اور مسائل سے نبردآزماہونے کیلئے تیار کیا جائے۔ اِس موقع پر چیئرمین ہلالِ احمر پاکستان سردار شاہد احمد لغاری نے کہا کہ پہلی بار قبائلی علاقوں میں ہلالِ احمر کے زیر اہتمام مختلف کام جاری ہیں اور میں نے بحیثیت چیئرمین دورہ بھی کیا۔ انہوں نے حالیہ سیلابی صورتحال میں خدمات کی فراہمی کے دوران درپیش چیلنجز بارے بھی آگاہی دی، انہوں نے کہا کہ ہلالِ احمر نے اپنے وسائل اور موومنٹ پارٹنرز کی مدد سے متاثرین سیلاب کی بھرپور مدد کی۔ اِس موقع پر سیکرٹری جنرل ہلالِ احمر عبید اللہ خان نے ہلالِ احمر کے جاری پروگراموں سے متعلق بریفنگ دی۔سردار شاہد احمد لغاری نے اِس اَمر کا اظہار کیا کہ ہم بنیادی اُصولوں کے پاسدار ہیں اور کسی بھی آفت کے دوران بلاامتیاز، بلا رنگ ونسل متاثرین کی مدد ہلالِ احمر کی اوّلین ترجیح ہوتی ہے۔جولین ہرنس کو سیلاب متاثرہ علاقوں میں شیلٹر ہاؤس پروگرام کا جائزہ لینے کی بھی دعوت دی گئی۔ملاقات میں موسمیاتی تبدیلی، پائیداراہداف کا حصول، روڈ سیفٹی، جینڈر، رضاکاریت اور ڈیجیٹل ٹولز کے استعمال بارے بھی بات چیت کی گئی۔ اقوامِ متحدہ کے پاکستان میں ریذیڈنٹ اینڈ ہیومینٹیرین کوآرڈینیٹر جولین ہرنس کوہلالِ احمر کی یادگاری شیلڈپیش کی گئی۔جولین ہرنس نے لائبریری کا دورہ کیا اور وزیٹر بک میں تاثرات بھی قلمبند کیے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button