چھاتی کے کینسر سے آگاہی کے لیے 20 لاکھ یوتھ ایمبیسیڈرز کے اعزاز میں پنک ربن -ایچ ای سی یوتھ ایوارڈز کا انعقاد
تقریب میں تمام صوبوں کے مختلف تعلیمی اداروں کے طلباء اور اساتذہ نے شرکت کی
اسلام آباد : پنک ربن پاکستان نے نیشنل اکیڈمی آف ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تعاون سے پنک ٹوبر یوتھ اویئرنس پروگرام 2019، 2020، 2021 اور 2022 میں جیتنے والوں کے لیے ایچ ای سی ہیڈ کوارٹر میں ایوارڈز کی تقریب کا انعقاد کیا۔
اس تقریب کا مقصد پاکستان بھر سے ان 20 لاکھ نوجوانوں اور ان کے تعلیمی اداروں کو سراہنا تھا جنہوں نے بریسٹ کینسر کی آگاہی میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا
تقریب میں چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد، ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ایچ ای سی ڈاکٹر شائستہ سہیل اور پنک ربن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عمر آفتاب سمیت تعلیمی اداروں اور انتظامیہ کے دیگر معززین نے شرکت کی۔ ان کالجوں اور یونیورسٹیوں میں کل 63 ایوارڈز تقسیم کیے گئے جنہوں نے گزشتہ چار (4) سالوں میں سرگرم ہو کر حصہ لیا ۔ سال2019 سے 2022 تک پہلی پوزیشن حاصل کرنے والوں میں کنیئرڈ کالج برائے خواتین یونیورسٹی، گورنمنٹ گریجویٹ کالج برائے خواتین باغبانپورہ، میرپور یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، یونیورسٹی آف لاہور، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد اور گورنمنٹ گریجویٹ کالج برائے خواتین شادباغ شامل ہیں۔ جبکہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور، انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن سکھر، گورنمنٹ ڈگری کالج برائے خواتین کوٹ خواجہ سعید، واہ میڈیکل کالج، پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف فیشن اینڈ ڈیزائن، حبیب یونیورسٹی اور فاطمہ جناح ڈینٹل کالج نے یونیورسٹی اور کالج کیٹیگریز میں دوسری پوزیشن حاصل کی۔ چونکہ اکتوبر کو چھاتی کے کینسر سے متعلق آگاہی کے بین الاقوامی مہینے کے طور پر منایا جاتا ہے، پنک ربن پاکستان اسے چھاتی کے کینسر کے بارے میں آگاہی بڑھانے اور پاکستان کے پہلے بریسٹ کینسر ہسپتال کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے کے لیے پنک ٹوبر کے طور پر مناتا ہے۔ اس مسئلے کو اجاگر کرنے کے لیے ملک بھر کے 200 سے زائد کالجوں اور یونیورسٹیوں میں مختلف سرگرمیاں جیسے سیمینار، واک، پوسٹر مقابلے، پینل مباحثے اور معلوماتی مٹیریئل کی تقسیم کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ یوتھ پروگرام کا فوکس بریسٹ کینسر کی جلد تشخیص کو فروغ دینا ہے جس سے چھاتی کے کینسر سے بچنے کے امکانات٪ 90سے زیادہ بڑھ جاتے ہیں۔