جامعات

ایچ ای سی کی جانب سے 141 اسکالرز کو ہنگری میں حصول ِتعلیم کے لیے بھیجا گیا

علمی معیشت کا حصول ایسے اسکالرشپ پروگراموں کے مواقع پیدا کرنے سے منسلک ہے۔ چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد

اسلام آباد : ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) پاکستان نے تعلیمی سال 2023-2024 کے لیے اسٹیپینڈیم ہنگریکم اسکالرشپ پروگرام کے تحت 141 طلبہ کو ہنگری بھیجنے کیلئے ایک تقریب کا انعقادکیا۔ تقریب میں ایچ ای سی کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد، اسلام آباد میں ہنگری سفارت خانے کے Chargé d’Affaires ڈاکٹر پیٹر ڈیلی، ایچ ای سی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر شائستہ سہیل اور ڈی جی (اسکالرشپس) ایچ ای سی مسز عائشہ اکرام نے شرکت کی۔ اسکالرز کا یہ گروپ اسٹیپینڈیم ہنگریکم اسکالرشپ پروگرام کا آٹھواں گروپ ہے، جس کا پاکستان میں 2015 میں آغاز کیا گیا تھا۔ اس کے قیام کے بعد سے کل 1029 پاکستانی طلباء کو ایگریکلچرل اور ویٹرنری سائنسز، آرٹس اینڈ ہیومینٹیز، بائیولوجیکل سائنسز، انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی، ہیلتھ سائنسز، فزیکل سائنسز، اور سوشل سائنسز سمیت تمام شعبوں میں بیچلرز، ماسٹرز، ون ٹائر ماسٹرز اور پی ایچ ڈی کی تعلیم کے لیے مکمل طور پر فنڈڈ سکالرشپس دی جا چکی ہیں ۔ ڈاکٹر مختار احمد نے اپنے خطاب میں تعلیم کو پائیدار ترقی کی بنیاد اور علم پر مبنی معیشت کی تعمیر کے لیے ایچ ای سی کے عزم کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ علمی معیشت کا حصول ایسے اسکالرشپ پروگراموں کے مواقع پیدا کرنے سے منسلک ہے ۔ چیئرمین ایچ ای سی نے پاکستانی نوجوانوں کو ہنگری کے معیاری تعلیمی اداروں میں اعلیٰ تعلیم اور تحقیق کا موقع فراہم کرنے اور انہیں قومی ترقی اور علمی معیشت کے ایک وسیع تر وژن میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے بااختیار بنانے میں اسٹیپینڈیم ہنگریکم اسکالرشپ پروگرام کے کردار کو سراہا۔ ڈاکٹر احمد نے امسال اسکالرشپ حاصل کرنے والوں کو مبارکباد پیش کی اور اسکالرز کو قیمتی مشورے دیئے اور ثقافتی حساسیت کی حوصلہ افزائی، ہم آہنگ دوستی کو فروغ دینے، اور بین الاقوامی اسٹیج پر اپنے وطن کے سفیر کے طور پر ان کے کردار کی یا ددہانی کرائی۔ انہوں نے اسکالرشپ پر عمل درآمد میں تعاون پر ہنگری کے سفارت خانے کا شکریہ ادا کیا۔ ڈاکٹر پیٹر ڈیلی نے اسکالرشپ حاصل کرنے والوں کو مبارکباد پیش کی اورانہیں یقین دلایا کہ ہنگری میں ان کا قیام زندگی کا بہترین تجربہ ہو گا ۔ انہوں نے دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر مسرت کا اظہار کیا۔ ڈاکٹر ڈیلی نے اسکالرز سے خیر سگالی کے سفیر بننے اور اپنے تجربات کے ذریعے پاکستان اور ہنگری کے مابین تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی امید یں وابستہ کیں۔ ڈاکٹر شائستہ سہیل نے اسٹیپینڈیم ہنگریکم اسکالرشپ پروگرام کو پاکستان ہنگری دوطرفہ تعاون کی علامت کے طور پر اجاگر کیا۔انہوں نے پروگرام کے سفر کا خاکہ پیش کیا، جس کی شروعات دسمبر 2015 میں کئے گئے مفاہمتی معاہدے (ایم او یو) سے ہوئی اورتین سالوں کے دوران 80 سالانہ اسکالرشپ کی سہولت فراہم کی گئیں۔ 64 طلباء پر مشتمل پہلے بیچ نے ستمبر 2016 میں ہنگری کے لیے کامیابی کے ساتھ اپنے تعلیمی سفر کا آغاز کیا۔ 2017 میں ایک ترمیم شدہ ایم او یو کے تحت سالانہ اسکالرشپ کی تعداد کو 200 تک بڑھا دیا گیا ، بعد ازاں 2020 میں تجدید کی گئی اور اس شراکت داری کی دسمبر 2022 تک توسیع کی گئی۔ انہوں نے اس نے پروگرام کی نمایاں نشونما کو اجاگر کرتے ہوئے اس سال فروری میں ہنگری کی حکومت کی طرف سے دستخط کیے گئے حالیہ معاہدے کا ذکر کیا۔ یہ معاہدہ 2023 سے 2025 تک اگلے تین سالوں کے لیے مختلف تعلیمی سطحوں پر سالانہ 400 تک اسکالرشپ کی پیشکش کرتے ہوئے خاطر خواہ توسیع ظاہر کرتا ہے ۔ اس تقریب میں اسکالرشپ پروگرام کے سابق طلباء نے بھی شرکت کی جنہوں نے روانہ ہونے والے اسکالرز کی رہنمائی کرتے ہوئے اپنے تجربات کا اشتراک کیا۔ اسٹیپینڈیم ہنگریکم ہنگری کی حکومت کی طرف سے شروع کیا گیا ایک اعلیٰ تعلیمی اسکالرشپ پروگرام ہے جو اعلیٰ کامیابیاں حاصل کرنے والے بین الاقوامی طلباء کیلئے ڈیزائن کیا گیا، یہ پروگرام ہنگری اور شریک ممالک کے مابین تعلیمی معاہدوں پر مبنی ہے۔ 90 سے زائد ممالک میں اپنی موجودگی کے ساتھ اسٹیپینڈیم ہنگریکم مختلف ثقافتوں کو جوڑنے اور عالمی تعلیم کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنے میں مصروف عمل ہے ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button