جامعات
اوپن یونیورسٹی میں جشن آزادی کی رنگا رنگ تقریب، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے قومی ترانے کی دھن میں پرچم کشائی کی
بچوں نے ملی نغمے گائے اور تقاریر کرکے وطن سے محبت کا اظہار کیا
اسلام آباد: علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں پاکستان کے یوم آزادی کی 76ویں سالگرہ پورے جوش و جذبے کے ساتھ منائی گئی۔ یونیفارم میں ملبوس یونیورسٹی سکیورٹی گارڈ کے ایک چاق و چوبند دستے نے قومی پرچم کے سائے تلے ایک منظم انداز میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود کو گارڈ آف آنر پیش کیا جس کے بعد وائس چانسلر نے قومی ترانے کی دھن میں پرچم کشائی کی۔ اس موقع پر پاکستان کے استحکام اور ترقی کے لئے اجتماعی دعا کی گئی۔ سبز اور سفید کپڑوں میں ملبوس بچوں نے ملی نغمے، تقاریر اور "پاکستان زندہ باد" کے نام سے خوبصورت ٹیبلو پیش کرکے وطن سے محبت کا اظہار کیا۔ ترکیہ اور روس کے مہمانوں نے شرکت کرکے تقریب کو چار چاند لگادئیے۔ روس کے وفد میں اناستاسیاٹینیخینا، ایلگذینڈر میخائیلو اور راسیم اخگاتوف جبکہ ترکیہ سے یونس ایمرے انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر خلیل طوقار، ترکیہ سفارتخانے کی قونصلر بلقیس اور تعلیمی اتاشی، مہمت ٹویران شامل تھے۔ ترکیہ کے فنکاروں نے یوم آزادی کے حوالے سے موسیقی کے ذریعے ترکیہ کی محبت کا پیغام پہنچایا۔ جشن آزادی تقریب کا اہتمام شعبہ پاکستان سٹڈیز اور ڈائریکٹوریٹ آف سٹوڈنٹ افئیرز نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔ اِس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ناصر محمود نے کہا کہ نوجوان ملک کا مستقبل ہیں اس لئے اُن پر لازم ہے کہ وہ پاکستان کی تعمیر و ترقی کے لئے اپنی پوری توجہ تعلیم و تربیت پر دیں۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ عظیم اقوام کبھی بھی اپنے آباؤاجداد کی قربانیوں کو فراموش نہیں کرتی اور اِسی وجہ سے آج پاکستانی قوم بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح اور شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال اور تحریک پاکستان کے دیگر قائدین کو خراج عقیدت پیش کررہی ہے۔ بچوں کو مخاطب کرتے ہوئے وائس چانسلر نے کہا کہ بچوں نے تعلیم و تربیت کے ساتھ ساتھ ذہنی، اخلاقی و فکری تربیت پر خصوصی توجہ دینی ہوگی۔ ڈاکٹر ناصر نے بچوں کو ماں باپ کے ساتھ برتاؤ، اساتذہ اور بزرگوں کا احترام، غریب اور ضرورت مندوں کی مدد، ایک دوسرے کے حقوق کا خیال اور معاشرے میں رہن سہن کے آداب سیکھنے کی طرف پوری توجہ دینے کی ہدایت کی۔ تقریب سے فیکلٹی آف سوشل سائنسز اینڈ ہیومینیٹیز کے ڈین، پروفیسر ڈاکٹر عبدالعزیز ساحر، ڈاکٹر ثمینہ یاسمین، ڈاکٹر زاہد مجید، ڈاکٹر خلیل طوقار، اناستاسیاٹینیخینا، ایلگذینڈر میخائیلو نے بھی خطاب کیا۔