پروفیسر ڈاکٹر ثمینہ ملک بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کی ریکٹر مقرر ہو گئیں
محترمہ پروفیسر ڈاکٹر ثمینہ ملک کو یہ اعزاز حاصل ہو گیا ہے کہ وہ اسلامک یونیورسٹی کی پہلی خاتون ریکٹر ہیں جبکہ پہلی بار ایک فیکلٹی ممبر کو ریکٹر جامعہ تعینات کیا گیا ہے
اسلام آباد : پروفیسر ڈاکٹر ثمینہ ملک کو بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کی ریکٹر مقرر کر دیا گیا ہے۔ وہ یونیورسٹی کی پہلی خاتون ریکٹر ہیں جبکہ یہ بھی پہلی بار ہوا ہے کہ ایک فیکلٹی ممبر کو ریکٹر جامعہ تعینات کیا گیا ہے۔ صدر پاکستان و چانسلر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی ڈاکٹر عارف علوی نے جامعہ کے آرڈیننس 1985 کے سیکشن 12 (1) کے تحت فوری طور پر 4 سال کی مدت کے لیے پروفیسر ڈاکٹر ثمینہ ملک کوریکٹر مقرر کیا ہے۔ اس سے قبل پروفیسر ڈاکٹر ثمینہ ملک نائب صدر (فیمیل کیمپس) کے طور پر کام کر چکی ہیں۔ وہ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد، پاکستان میں شعبہ تعلیم میں بطور پروفیسر کام کر رہی ہیں۔ وہ انتظامیہ، تحقیق اور تدریس میں متنوع تجربہ رکھتی ہیں۔ نئی ریکٹر سوشل سائنسز کی فیکلٹی کی ڈین، شعبہ تعلیم کی چیئرپرسن، ایڈیشنل ڈائریکٹر، ڈائریکٹوریٹ آف ڈسٹنس ایجوکیشن، اور ڈائریکٹر، فیمیل کیمپس کے طور پر انتظامیہ کا تجربہ رکھتی ہیں۔ وہ ایچ ای سی کا بہترین ٹیچر ایوارڈ 2014 جیت چکی ہیں۔ پروفیسر ثمینہ ملک نے یونیورسٹی آف ایرڈ ایگریکلچر، راولپنڈی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی اور کوونٹری یونیورسٹی، یو کے سے پوسٹ ڈاکٹریٹ کیا ہے۔ وہ 25 سال سے زیادہ عرصے سے تعلیم کے میدان میں خدمات سر انجام دے رہی ہیں ۔ وہ کئی قومی اور بین الاقوامی کانفرنسوں میں کلیدی مقرر کے طور پر حصہ لے چکی ہیں اور کئ ایک مقالے پیش کر چکی ہیں۔ وہ مختلف پیشہ ورانہ تنظیموں، بورڈ آف اسٹڈیز اور مختلف قومی سطح کی یونیورسٹیوں کے فیکلٹی بورڈ کی رکن ہیں۔ پروفیسر ثمینہ ملک ایم فل اور پی ایچ ڈی کے ریسرچ سکالرز کی رہنمائی کرتی رہی ہیں۔ ڈاکٹر ثمینہ ملک کئی قومی اور بین الاقوامی کانفرنسوں کی صدارت بھی کر چکی ہیں۔