پاکستان کی ترقی کے لئے نوجوانوں کو مثبت سوچ پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ڈاکٹر ناصر محمود
طلبہ احساسات اور جذبات کو اپنے اچھے خیالات کے تابع کریں، زندگی بدل جائے گی ' تقاریر اور پینٹنگ' کے مقابلوں کی تقریب سے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر کا خطاب
اسلام آباد : مثبت سوچ ایسا خزانہ ہے جو مٹی کو سونا بنادے، پاکستان کی ترقی کے لئے نوجوانوں کو مثبت سوچ پیدا کرنے کی ضرورت ہے، طلبہ اپنے احساسات اور جذبات کو اپنے اچھے خیالات کے تابع کریں، اپنی غلطیوں کا اعتراف کرنا سیکھ لیں اور اپنے حال پر توجہ دیں، ایسا کرنے سے اُن کی زندگیاں بدل جائیں گی اور پاکستان کو ترقی سے کوئی روک نہیں سکے گا”اِن خیالات کا اظہار علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے جشن آزادی تقریبات کے حوالے سے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں منعقدہ ‘نقاریر اور پینٹنگ ‘کے مقابلوں کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ یونیورسٹی کے ڈائریکٹوریٹ آف سٹوڈنٹس ایڈوائزری اینڈ کونسلنگ سروسز کے زیر اہتمام گذشتہ روز اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے تحریک پاکستان کے عظیم قائدین کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے راولپنڈی /اسلام آباد کے سکولز، کالجز اور یونیورسٹیوں کے طلباء و طالبات کے مابین تقریری اور مصوری کے مقابلوں کا انعقاد ہوا۔ڈائریکٹر سٹوڈنٹس افئیرز، سید غلام کاظم علی نے میزبانی کے فرائض انجام دئیے۔طلباء و طالبات نے تقاریر کے ذریعے تحریک آزادی کے اکابرین، علامہ محمد اقبال اور قائد اعظم محمد علی جناح کو زبردست انداز میں خراج تحسین پیش کیا۔سید غلام کاظم علی نے کہا کہ اِن تقریبات کا مقصدحصول پاکستان کے لئے کوششوں اور قربانیوں کی یاد تازہ کرنا ہے اور پاکستان کی تعمیر و ترقی کے لئے نئی نسل کوتعلیم کے حصول کی طرف راغب کرنا ہے۔ واضح رہے کہ مصوری کے مقابلے میں 36طلبہ جبکہ تقریری مقابلے میں 40 طلباء و طالبات نے حصہ لیا۔مصوری کے مقابلے میں پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشنز بالترتیب، حفظہ نصیب، ماہنورنواز اور اُم عبیحہ نے حاصل کیں جبکہ تقریری مقابلے میں پہلی پوزیشن محمد علی، دوسری پوزیشن آمنہ عادل اور تیسری پوزیشن ماہنور زیب نے حاصل کی۔مصوری مقابلے کے ججز میں نیشنل کالج آف آرٹس کے ڈاکٹر محمد سجاد خان اور عقیل سولنگی شامل تھے جبکہ تقریری مقابلے کے ججز میں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے ڈاکٹر فرخ عباس، ڈاکٹر قاسم یعقوب اور ڈاکٹر راشدہ عمران شامل تھی۔