قومی سیاست

غریب کیلئے بجلی کا میٹر لگوانا جرم بن گیا۔ بجلی کے بلوں نے عوام کا کباڑہ نکال کے رکھ دیا ہے

مہنگائی پر مگر مچھ کے آنسو بہانے والے مہنگائی میں دگنا اضافہ کر کے لندن جا بسے ہیں۔ شعیب شاہین

اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی اور لیگل ٹیم کے رکن معروف قانون دان شعیب شاہین نے کہا ہے کہ آج بجلی کے بلوں نے عوام کا کباڑہ نکال کے رکھ دیا ہے مہنگائی پر مگر مچھ کے آنسو بہانے والے مہنگائی میں دگنا اضافہ کر کے لندن جا بسے ہیں، اب غریب کیلئے بجلی کا میٹر لگوانا جرم بن گیا ہے، مہنگائی نے غریب کی زندگی اجیرن بنا دی ہے، اچھے بھلے چلتے ہوئے نظام کو تباہ و برباد کر دیا گیا،عمران خان کے دور حکومت میں زرمبادلہ کے زخائر 24 بلین ڈالر تھے جو اب صرف چار بلین ڈالر ہیں اور وہ بھی مانگے تانگے کے، آج ڈالر 320 روپے میں بھی نہیں مل رہا جب کہ پیٹرول کی قیمت 300 تک پہنچ گئی ہے اور اب یہ خود بتا رہے ہیں کہ ان قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا، آج قومی سلامتی خطرے میں پڑ گئی ہے، قومیں تب تباہ ہوتی ہیں جب لوگوں میں امید ختم ہو جاتی ہے اور آج لوگوں کی امید ختم ہو گئی ہے ،کے پی کے انتخابات ریفرنڈم ہے جس کی وجہ سے یہ ڈرے ہوئے ہیں اسی لیے انتخابات سے بھاگ رہے ہیں، فیکٹریز بند ہو گئی ہیں اور لوگ بے روزگار ہو گئے ہیں، آج مہنگائی کی شرح 25 فیصد تک پہنچ گئی ہے اور اگر ملک میں پیدا ہونے والی بے یقینی کو ختم نہ کیا گیا تو یہ شرح 70 فیصد ہو جائے گی،ڈیفالٹ اور کیا ہوتا ہے ہم نے 25 کروڑ عوام کو زندہ رکھنا ہے، نوے دن میں انتخابات کو کروانا پڑے گا نگران حکومت کا انتخابات کے علاوہ اور کوئی دوسرا کام نہیں ہے، جمہوری حکومتہی مسائل کو حل کر سکتی ہے، صاف اور شفاف انتخابات ہی مسائل کا حل ہیں، پنجاب اور کے پی کے وزیراعلی غیر منتخب تھے۔عوامی مفادات سے متعلق فیصلوں کا انکے پاس کوئی اختیار نہیں تھا۔ طیب اردگان نے زلزلے کی تباہی کے باوجود وقت سے پہلے انتخابات کروائے، صدر عارف علوی نے مشاورت کے لیے بلایا مگر چیف الیکشن کمشنر نے انہیں خط لکھ کر ملاقات سے انکار کر دیا اگر چیف الیکشن کمشنر سمجھتے ہیں کہ انتخابات کی تاریخ دینا انکا حق ہے تو پھر صدر صاحب کو ملاقات میں بتا دیتے مگر ملاقات سے انکار کی سمجھ نہیں آتی، اس سے سپریم کورٹ کے فیصلوں کی توہین ہوئی ہے، چیف جسٹس فوری نوٹس لیتے ہوئے ان کیسز کے فیصلے دیں، پی ڈی ایم کی فاشٹ حکومت تو 90 دنوں میں انتخابات چاہتی ہی نہیں تھی، حکومت کے خاتمے کے چار دن پہلے ابہام پیدا کرنے کے لیے انہوں نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا، انتخابات کی تاریخ دینا صدر کا اختیار ہے، آئین نوے دنوں میں انتخابات کا متقاضی ہے، قابل ضمانت جرم میں شاہ محمود قریشی کا دو دن کا مزید ریمانڈ دینے کی کوئی تک نہیں بنتی، آج ادارے کمپرومائز ہو چکے ہیں عدلیہ اس بات کا نوٹس لے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button