عوام بجلی کے بلوں میں ظالمانہ اضافہ کے خلاف ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کی تیاری کریں۔ امیر جماعت اسلامی
ہر شہری بل ادا کرنا چاہتا ہے،لیکن بجلی کے بلوں میں 40فیصد سے زائد ٹیکسز شامل کرنا کہاں کا انصاف ہے؟ جو شخص جتنی بجلی استعمال کرتا ہے اس سے وہی وصول کیا جائے۔ امیر جماعت اسلامی
اسلام آباد : امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ عوام بجلی کے بلوں میں ظالمانہ اضافہ کے خلاف ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کی تیاری کریں۔ جماعت اسلامی کی ہڑتال پرامن ہوگی، کوئی جلاؤ گھیراؤ نہیں ہوگا۔ تاجر تنظیموں، علمائے اکرام، وکلا، نوجوانوں، طلبہ اور دیگر طبقات کی جانب سے ہڑتال کی حمایت پر شکر گزار ہیں۔ نگران حکومت کا کام نہیں کہ بجلی بلوں میں اضافہ کرے۔ نگران حکمران 90دن میں الیکشن کرا کے اقتدار عوام کے نمائندوں کے حوالے کردیں تو ان کا قوم پر احسان ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں تاجر رہنماؤں سے مشاورت اور اپنے ویڈیو پیغام میں کیا۔ نائب امیر جماعت اسلامی میاں محمد اسلم اور امیر جماعت اسلامی اسلام آباد نصراللہ رندھاوا بھی اس موقع پر موجود تھے۔
سراج الحق نے کہا کہ حکومت بجلی ٹیرف میں مزید اضافہ کرنا چاہتی ہے، یہ ظلم سابقہ حکومتوں کی پالیسیوں کا تسلسل ہے جنھوں نے آئی ایم ایف سے معاہدے کر کے عوام کے لیے بارودی سرنگیں بچھائیں، پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی سابقہ حکومتوں نے پوری قوم کو آئی ایم ایف کی غلامی میں دے دیا۔ ملک 24کروڑ عوام کا ہے، فیصلے آئی ایم ایف اور واشنگٹن میں ہوتے ہیں۔ غریب، سفید پوش طبقات کے لیے سانس لینا دشوار بنا دیا گیا۔ مہنگائی سے ہر شخص پریشان ہے، نوجوان ملک چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں۔ پٹرول، بجلی، گیس کے بل گھروں پر قیامت بن کر اترتے ہیں، اشیائے خورونوش کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کررہی ہیں، اگر کسی شخص کی ماہانہ آمدن 30ہزار ہے تو اسے 50ہزار کا بل آجاتا ہے، حکومت بتائے کہ اسے کیسے ادا کیا جائے؟
۔ حکومت عوام پربوجھ ڈالنے کی بجائے 320 ارب سالانہ کی بجلی چوری ختم کرے، 580 ارب کے لائن لاسسز پر قابو پایا جائے، 200ارب کی مفت بجلی استعمال کرنے والی حکمران اشرافیہ بھی بل ادا کرے۔ آئی پی پیز سے معاہدوں پر فوری نظرثانی کی جائے، سابقہ حکومتوں نے ٹرانسمیشن سسٹم کی بہتری پر کوئی توجہ نہیں دی، پانی سے وافر مقدار میں بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کے باوجود پن بجلی کے منصوبے نہیں لگائے گئے بلکہ درآمدی فیول کے پراجیکٹس کو ترجیح دی گئی جس کا نتیجہ یہ ہے کہ آج بجلی کی فی یونٹ قیمت 55روپے کے لگ بھگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہڑتال کا مقصد یہی ہے کہ عوام پر جو بے انتہا اور ناقابل برداشت بوجھ ڈالا گیا ہے اسے فوری واپس لیا جائے۔ قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ جماعت اسلامی حکومت کو ہر صورت مجبور کرے گی کہ بجلی کے بلوں میں اضافہ واپس لے۔ ہڑتال سے ایک روز قبل مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف لیاقت باغ راولپنڈی میں نوجوانوں کا عظیم الشان احتجاج ہوگا، عوام اور خصوصی طورپر نوجوان اپنے حق کے لیے احتجاجی جلسہ میں شرکت کریں۔
سراج الحق نے کہا کہ انہوں نے ہڑتال پر تعاون کے حصول کے لیے تاجروں، علما، وکلا، نوجوانوں، طلبہ سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والوں سے مشاورت کی ہے اور سب نے متفقہ طور پر جماعت اسلامی کے فیصلہ کی حمایت کی ہے۔ 2 ستمبر ہفتہ کو کراچی سے چترال تک شٹر ڈاؤن ہوگا، لوگ پرامن طریقے سے حکمرانوں کو ظلم و ناانصافی کے خلاف پیغام دیں گے۔ جماعت اسلامی کی جدوجہد عوام کے لیے ہے، ہم ہر فورم پر غریبوں کے لیے آواز بلند کریں گے، ملک میں وسائل کی کمی نہیں، مسئلہ نااہل حکمرانوں کا ہے جو دہائیوں سے وسائل پر قابض ہیں، ان سے جان چھڑانے کا واحد راستہ پرامن جمہوری جدوجہد ہے۔