جامعات

علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے موسم بہار کی شجرکاری مہم کا آغاز کردیا

آٹھ مختلف پھلوں اور پھولوں کے کئی اقسام کے پودے لگائے گئے، وائس چانسلر نے مالیوں کو دس دس ہزار روپے کیش انعام دینے کا اعلان کردیا

اسلام آباد : علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے موسم بہار کی شجر کاری مہم سال 2024ء کا آغاز کردیا۔ وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹرناصر محمودنے آئی سی ٹی کی نئی عمارت سے ملحقہ لان میں خوبانی اور اکیڈمک کمپلیکس کی عمارت کے باہر لان میں لوکاٹ کا پودا لگا کر مہم کا افتتاح کردیا۔اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے،پروفیسر ڈاکٹرناصر محمودنے کہا کہ پودے لگانا ملک کی اہم ترین ضرورت ہے اور اس ضرورت کو پورا کرنے میں حصہ ڈالنے کے لئے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی ہر سال بھرپور کردار ادا کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے مالیوں نے یہ روایت قائم رکھی ہے جس پر وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔ڈینز، پرنسپل افسران و فیکلٹی ممبران نے جاپانی پھل، ناشپاتی، آڑو، آلوبخارہ، خوبانی، مِٹھے اور لیموں کے پودے لگائے، شعبہ زرعی سائنس کے انتظامیہ نے پودوں پر لگانے والوں کے ناموں کے لیبل لگادئیے۔ ڈائریکٹر فالو اپ اینڈ کوآرڈینیشن، پروفیسر ڈاکٹرسید عامر شاہ نے شجر کاری مہم پر وائس چانسلر کو بریفننگ دیتے ہوئے کہا کہ مالیوں کی شبانہ روز محنت کے نتیجے میں یونیورسٹی نے اسلام آباد ہارٹیکلچر سوسائٹی اور سی ڈی اے کے زیر اہتمام روز اینڈ جاسمین گارڈن میں منعقدہ پھولوں کی سالانہ نمائش کے تینوں کیٹیگریزمیں پہلی پوزیشنز حاصل کی تھیں۔ڈاکٹر ناصر محمود نے کہا کہ پہلی پوزیشنز حاصل کرکے مالیوں نے یونیورسٹی کا نام فخر سے بلند کردیا ہے۔ اِس موقع پر وائس چانسلر نے مالیوں کو دس دس ہزار روپے کیشن انعام دینے کا اعلان کیا۔قبل ازیں شجر کاری مہم پروائس چانسلر کو بریفننگ دیتے ہوئے شعبہ زرعی سائٹس کے ہارٹیکلچر آفیسر، سید وجیہی الحن نے کہا کہ اس مہم کے تحت آج ہم مین کیمپس میں آٹھ مختلف پھلوں اور پھولوں کے کئی اقسام کے پودے لگارہے ہیں جس میں لوکاٹ، امردو، آلو بخارہ، ناشپاتی، خوبانی، مِٹھے اور لیموں کے 15،15جبکہ پھولوں کے 50پودے شامل ہیں۔اختتام پر ملک کی استحکام اور یونیورسٹی کی ترقی کے لئے اجتمائی دعا کرائی گئی۔آخر میں وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے مالیوں کو تعریفی اسناد دئیے۔وائس چانسلر کی جانب سے مالیوں کے لئے دس ہزار روپے انعام کے اعلان پر مالیوں کی خوشی دیدنی تھی اور وہ سب وائس چانسلر کو دعائیں دے رہے تھے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button