قومی سیاست

سراج الحق کا بدامنی اور ڈاکوراج کے خلاف کندھ کوٹ میں دھرنے سے خطاب

بجلی کے بل گھروں میں موت کے پروانے بن کر آتے ہیں، عوام نے قرضے نہیں کھائے، ان کا خون نچوڑنا بند کیا جائے۔ سراج الحق

کندھ کوٹ : امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ بجلی کے بل گھروں میں موت کے پروانے بن کر آتے ہیں۔ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف آئی ایم ایف سے کیے گئے معاہدوں پر قوم سے معافی مانگیں۔ آئی ایم ایف کی مجبوری ہے تو حکمرانوں کی جائدادیں نیلام کر کے قرض ادا کیے جائیں، عوام نے قرضے نہیں کھائے، ان کا خون نچوڑنا بند کیا جائے۔ بل ادائیگی کے لیے مائیں، بہنیں زیورات بیچنے پر مجبور ہیں۔ نگران حکومت کا کام نہیں کہ بجلی کے بلوں میں اضافے کرے، فی یونٹ قیمت 56روپے تک پہنچ گئی، یہ سلسلہ نہ روکا گیا تو آئندہ ماہ مزید اضافے ہوں گے۔ حکمران طبقات کے لیے 200ارب کی مفت بجلی کی سہولت ختم کی جائے، 800 ارب سالانہ کے لائن لاسسز اور چوری روکی جائے۔ عوام کو ان کا حق دلائیں گے، حکمرانوں کو مجبور کریں گے کہ بجلی کے بلوں میں اضافہ واپس لیا جائے۔ 2ستمبر کو سندھ، پنجاب، کے پی اور بلوچستان میں مکمل شٹرڈاؤن ہو گا، عوام سے اپیل ہے کہ ہڑتال کو کامیاب کرائیں۔ بجلی کے بلوں میں اضافہ کے خلاف جماعت اسلامی سپریم کورٹ بھی جا رہی ہے۔
کشمور کندھکوٹ میں سندھ میں بدامنی اور ڈاکو راج کے خلاف ہونے والے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے 15سال سے سندھ کے عوام کا استحصال کیا ہے، کسی بھی شہری کی جان و مال محفوظ نہیں ہے۔ کشمور سمیت سندھ کے عوام کو ڈاکوؤں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ پولیس، سیکیورٹی ایجنسیوں کے ہوتے ہوئے عوام عدم تحفظ کا شکار اور سندھ پر ڈاکوؤں کا راج ہے۔ لگتا ہے کہ پولیس وانتظامیہ ڈاکوؤں کے ساتھ ملی ہوئی ہے، اگر کشمور سمیت سندھ میں امن قائم نہیں ہوا تو عوام کے ہاتھ حکمرانوں کے گریبانوں میں ہوں گے۔
قبل ازیں امیر جماعت کی قیادت میں کندھکوٹ بائی پاس تا گھنٹہ گھر چوک تک امن مارچ کیا گیا جس میں شہر کی سیاسی سماجی تنظیموں کے نمائندے، تاجر واقلیتی رہنما، مغویوں کے خاندانوں سمیت ہزاروں افراد شریک تھے۔ دھرنے سے مرکزی نائب امیر اسداللہ بھٹو، سندھ کے امیر محمد حسین محنتی، صوبائی نائب امیر حافظ نصراللہ چنا، ڈپٹی جنرل سیکریٹری عبدالحفیظ بجارانی، جے آئی یوتھ سندھ کے صدر امتیاز احمد پالاری، اقلیتی رہنما مکھی سریش کمار اور امیر ضلع غلام مصطفیٰ میرانی سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔
سراج الحق نے کہاکہ سندھ خاص طور کشمور کے ہر گھر میں ماتم ہے، ایم ایس گڈو ہسپتال ڈاکٹر منیر نائچ، ہندو تاجر جگدیش کمار، نازیہ کھوسہ اور معصوم بچی کوثرسمیت ضلع کشمور سے ایک سال میں سیکڑوں لوگ اغوا ہوئے، عوام کے سخت احتجاج کے باوجود حکومت ادارے اور انتظامیہ خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، ہرطرف ظلم کا راج قائم ہے،تمام مغویوں کی بازیابی اور امن کی بحالی تک جدوجہد جاری رہے گی۔
دریں اثناء سراج الحق نے کشمور میں اقلیتی برادری کے استقبالیہ اور ڈہرکی میں درگاہ بھرچونڈی شریف میں سجادہ نشین پیر عبدالخالق بھرچونڈی اور سابق ایم این میاں عبدالحق عرف میاں مٹھو بھرچونڈی سے ملاقات کی۔ علماء مشائخ رابطہ کونسل کے صدر میاں مقصود احمد، جنرل سیکریٹری پیر برہان الدین عثمانی بھی ساتھ موجود تھے۔ امیر جماعت نے علما و مشائخ سے 2ستمبر کی ہڑتال کے سلسلے میں تعاون کی اپیل کی ہے۔
جاری کردہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button