سیاحت

خیبرپختونخواکلچراینڈ ٹورازم اتھارٹی کے زیراہتمام زمونگ کور بچوں کیلئے تخت بھائی ٹرین سفاری کا اہتمام

تخت بھائی ٹرین سفاری میں موجودشرکاء کو آثارقدیمہ پر مبنی مذہبی سیاحت سے متعلق قومی اور عالمی سطح پر آگاہی فراہم کرنے سمیت سیاحت کو فروغ دینا تھا، مشیر سیاحت زاہد چن زیب

پشاور : (بزنس کیفے) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے سیاحت، ثقافت و آثارقدیمہ زاہد چن زیب نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی ہدایات پر عیدالفطر کے موقع پرزمونگ کورکے یتیم اور بے سہارا بچوں اور مختلف فیمیلز کیلئے تخت بھائی ٹرین سفاری چلائی گئی جس میں شرکاء کو یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثہ کی سائٹ تخت بھائی کی سیر کرائی گئی ۔ خیبرپختونخواکلچر اینڈٹورازم اتھارٹی کے زیر اہتمام گزشتہ روزدوسری بارتخت بھائی تک ٹرین سفاری ریل چلائی گئی جس میں بچوں اور فیمیلز کو پشاور صدر ریلوے سٹیشن سے لیجایا گیا اور راستے میں مختلف تاریخی مقامات کی سیر اور معلومات فراہم کی گئی۔ جن میں سٹی ریلوے سٹیشن پشاور، ناصر پور، پبی، نوشہرہ، رسالپور اور مردان سمیت دیگر مقامات شامل تھے۔یونیسکو کے اس عالمی ثقافتی ورثے یعنی تخت بھائی کے آثارقدیمہ کے مقام پر شرکاء کو مختلف تاریخی مقامات بالخصوص تخت بھائی میں موجودقدیم بدھ خانقاہوں کی سیر بھی کرائی گئی۔اس موقع پر شرکاء کا کہنا تھا کہ دورے میں مرد و خواتین اور بچوں کیلئے اس قابل ذکر مقام کی تاریخی اہمیت کو جاننے کیلئے گائیڈڈ ٹور نے راستے کی معلومات فراہم کی۔ عیدالفطر پر جہاں سیاحتی مقامات پر سیاحوں کا رش ہے تو ایسے میں ٹرین سفاری کا انعقاد بہترین اقدام ہے ۔ ٹور کے دوران شرکاء کو پہلی صدی عیسوی کی بدھ تہذیب کی باقیات کی معلومات سے روشناس کرایا گیا۔ ٹرین روانگی سے قبل ریلوے سٹیشن صدر میںسیاحوں کی آمد کے موقع پر شرکاء کو روایتی بینڈ کی دھنوں سے خوش آمدید کہاگیا جبکہ دوران سفر ماہر آثارقدیمہ اور گائیڈ تخت بھائی کی تاریخ اور فن تعمیر کے بارے میں قیمتی معلومات فراہم کی گئی۔ دورے کا مقصد صوبہ میں مذہبی سیاحت کے فروغ کیساتھ ساتھ شرکاء کو مذہبی، ثقافتی اور آثارقدیمہ کے مقامات، ورثے اور تاریخ کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا تھا تاکہ وہ اس علاقے اور یہاں کی ماضی کی شان و شوکت کی اہمیت کو سمجھ سکیں۔ تخت بھائی کے کھنڈرات کو یونیسکو نے عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیا ہے جس میں دنیا بھر سے لاکھوں ملکی و غیر ملکی سیاح، بدھ مت کے پیروکار، مورخین اور آثارقدیمہ کے ماہرین یہاں کا دورہ کر چکے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button