خاموشی موت ہے، حق کے لیے گھر وں سے نکلنا ہوگا، سراج الحق
مہنگائی نے عوام کو چھت، کپڑوں اور دو وقت کی روٹی سے محروم کر دیا۔ امیر جماعت اسلامی
اسلام آباد : امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ مہنگائی نے عوام کو چھت، کپڑوں اور دو وقت کی روٹی سے محروم کر دیا، پی ٹی آئی، پی ڈی ایم، پیپلز پارٹی اور نگران حکومت آئی ایم ایف کی غلامی میں ایک پیج پر ہیں، تمام سیاسی جماعتوں کی نااہلی سامنے آ چکی، پاکستان میں پائیدار ترقی کے لیے جماعت اسلامی ضروری ہے، اب خاموشی موت ہے، حق کے لیے گھر وں سے نکلنا ہوگا، پیٹرول بجلی کی قیمتوں میں ظالمانہ اضافے اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف 18ستمبر سے پشاور میں گورنرہاؤس کے باہر دھرنا ہو گا۔ امیر جماعت نے حکومت پر واضح کیا کہ جماعت اسلامی مہنگائی میں کمی تک مظاہرے جاری رکھے گی اور پہیہ جام ہڑتال کا بھی اعلان کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے تیمرگرہ دیرپائن میں علما کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر ضلع اعزاز الملک افکاری، صدر اتحاد العلماء خیبربختونخوا مولانا اسد اللہ اور مفتی امتیاز مروت بھی اس موقع پر موجود تھے۔ امیر جماعت نے علمائے کرام کو ملک میں امن اور بھائی چارے کے فروغ کے لیے کردار ادا کرنے کی بھی اپیل کی۔
امیر جماعت نے کہا کہ مہنگی بجلی، پٹرول کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ اور جان لیوامہنگائی کے خلاف احتجاجی تحریک کے دوسرے مرحلے میں 21ستمبر کو لاہور، 24ستمبر کوئٹہ، 6اکتوبر کو کراچی کے گورنرہاؤس کے باہر دھرنا دیں گے اور حکومت کو مجبور کریں گے کہ وہ عوام کو ریلیف دے۔ جماعت اسلامی نے اس نظام کے خلاف جدوجہد کا آغاز کیا ہے اور یہ بھرپور طریقے سے جاری رہے گی۔ 2ستمبر کو ملک گیر کامیاب شٹرڈاؤن ہڑتال پر عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں آٹا، چینی، دالیں، گھی اور دوائیاں اتنی مہنگی کیوں ہیں؟ عوام کے ساتھ اتنا ظلم کیوں ہو رہا ہے؟ آج کی حکومت ہو یا کل کی سبھی آئی ایم ایف کی ایجنٹ ہیں، نگران بھی سابقہ حکومتوں کی پالیسیوں کا تسلسل ہے، جو بھی حکومت اقتدار میں آتی ہے وہ صرف بیرونی ایجنڈے کو نافذ کرتی ہے، اب ایک ہی راستہ بچا ہے کہ عوام ان چہروں کو پہچانیں اور ان سے جان چھڑائیں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان صرف سولر سسٹم سے 3 لاکھ 44 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کر سکتا ہے، صرف خیبرپختونخوا سے پن بجلی پیدا کر کے سستی ترین بجلی بنائی جا سکتی ہے، اس کے علاوہ ونڈ پاور، اٹامک پاور کے ساتھ ساتھ کئی دیگر سستے آپشنز بھی موجود ہیں۔ ہم سسٹم ٹھیک کریں تو 6 روپے فی یونٹ کے حساب سے عوام کو بجلی فراہم کی جا سکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت نے بجلی کے بعد پٹرول کی قیمتوں میں مزید اضافہ کر دیا، اب ایک اور پروگرام تیار کر لیا گیا ہے جس کے تحت 45فیصد گیس کی قیمتوں میں اضافہ کیا جائے گا۔ روس سے سستے تیل کا ڈھنڈورا پیٹنے والے بتائیں کہ وہ تیل کے بڑے بڑے بحری جہاز کہاں گئے؟ پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ سے اشیائے خورونوش کے ریٹ بھی بڑھ رہے ہیں، عوام کے لیے سانس لینا دشوار ہو گیا ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ ایک حکمران کے تہہ خانے سے چالیس کروڑ ڈالر برآمد ہوئے، سندھ کے ایک صوبائی وزیر کے گھر سے چار ارب روپے نکلے، ایک سیکرٹری کے گھر کی پانی کی ٹینکی سے 68کروڑ روپے نکلتے ہیں، یہ عوام کا حق کھا رہے ہیں، ان کا کون احتساب کرے گا؟ ان کے جانور اے سی کمروں میں رہتے ہیں اور عوام نان شبینہ کے محتاج ہیں، حکمرانوں کو زیب نہیں دیتا کہ قرض کے پیسوں پر عیاشیاں کریں۔ نیب، عدالتیں اور دیگر ا دارے ان کا احتساب نہیں کر سکیں۔ ملک کے چاروں گورنر ہاؤسز امریکا کے وائٹ ہاؤس سے بھی بڑے ہیں، قوم کا بچہ بچہ مقروض ہے اور حکمران محلات پر محیط بنگلوں میں رہتے ہیں، جماعت اسلامی اقتدار میں آ کر ایسے لوگوں کا احتساب کرے گی۔ ہم میدان عمل میں موجود ہیں، ہمارے کسی کارکن یا لیڈر کا نام نیب، پاناما لیکس یا پنڈورا پیپرز میں نہیں ہے۔ ہم ملک و قوم کی بہتری کے لیے لڑ رہے ہیں، اقتدار میں آ کر عدل و انصاف کا نظام قائم کریں گے۔ عوام ووٹ کی طاقت سے آزمائے ہوئے ظالم جاگیرداروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کا احتساب کرے، ان کو مزید آزمانا آیندہ نسلوں کو غلامی میں دینے کے مترادف ہے، قوم استعمار اور آئی ایم ایف کی غلامی قبول نہ کرے، اسلامی نظام کے لیے جدوجہد میں جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔
جاری کردہ