ایران- پاکستان تعلقات کو تعلیمی و ثقافتی اشتراک سے مزید مضبوط کیا جا سکتا ہے، چئرمین ایچ ای سی
پاکستان ایران کے درمیان کئی شعبوں میں تعاون بڑھانے کے وسیع مواقع موجود ہیں، ڈاکٹر سید ابوالحسن ایران اور پاکستان کے مابین مذہب، تہذیب اور ثقافت کے گہرے رشتے ہیں، ڈاکٹر ناصر محمود
اسلام آباد: ( ) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اور ہائرایجوکیشن کمیشن آف پاکستان کے باہمی تعاون سے پاک -ایران علمی و ثقافتی مکالمے پردوسری انٹرنیشنل کانفرنس کا افتتاحی سیشن گزشتہ روز منعقد ہوا جس کی صدارت، چئیرمین ایچ ای سی، پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد نے کی۔ اس کانفرنس میں اسلامی جمہوریہ ایران کی 6جامعات کے سربراہان، وائس چانسلر جامعہ ادیان و مذاہب ایران، پروفیسر ڈاکٹر سید ابو الحسن نواب کی سربراہی میں وفود سمیت شرکت کررہے ہیں۔ اس کانفرنس کا مقصد پاکستان اور ایران کے مابین ثقافتی و علمی شراکت داری، تعلیم و تحقیق کے میدان میں تعلقات کو آگے بڑھانے اور دونوں ممالک کی زبان کو فروغ دینا شامل ہے۔ کانفرنس کا مقصد دونوں ہمسایہ ملکوں کے درمیان علمی، ثقافتی اور تاریخی تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کرنے سمیت نئی نسل کو آگاہ کرنا ہے اور دونوں ملکوں کے ماہرین تعلیم کے درمیان علمی مکالمے کو فروغ دینا ہے۔ یہ کانفرنس دو روز جاری رہے گی جس میں مختلف سیشنز کا انعقاد کیا جائے گا۔
چئیرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن، پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد کے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران صدیوں سے علم، ثقافت اور تہذیبی ورثے کا امین رہا ہے۔ پاکستان اور ایران کو ہمسایہ ملکوں کی حیثیت سے ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ مسلم ملکوں کو باہمی تضادات کو ایک طرف رکھ کر مشترکہ مسائل کے لئے متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ ایران پاکستان تعلقات کو تعلیمی و ثقافتی اشتراک سے مزید مضبوط کیا جا سکتا ہے۔ ہمیں تعلیم، سائنس اور علم کو تباہی کی بجائے انسانیت کی بھلائی کے لئے استعمال کرنا چائیے۔ ڈاکٹر مختار نے فضائی حادثے میں جاں بحق ہونے والے ایران کے سابق صدر کے لئے دعا مغفرت بھی کی۔
ایرانی وفد کے سربراہ، پروفیسر ڈاکٹر سید ابوالحسن نواب نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان آ کر ہمیشہ بہت خوشی ہوئی، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے اس ہال میں بہت دفعہ آ چکا ہوں اور ہمیشہ یہاں آکر اپنائیت محسوس ہوتی ہے۔ ہم ایک خدا، ایک نبی اور ایک قرآن پاک کو ماننے والے ہیں۔ مسلم ملکوں کو تعلیم، ثقافت، علم ، معاشی ، سائنسی شعبوں سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا چائیے۔ پاکستان ایران کے درمیان کئی شعبوں میں تعاون بڑھانے کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ ہم نے ہر مشکل وقت میں اپنے پاکستانی بہن بھائیوں کو اپنے ساتھ پایا۔ پاکستانی قوم اور حکومت نے ہمیشہ ہر مشکل میں ایران کا ساتھ دیا۔ مجھے اگر ان روابط کے فروغ دینے کے لئے ہر ماہ پاکستان انا پڑے تو بھی ضرور آؤں گا۔ اوپن یونیورسٹی اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کا مشکور ہوں کے انہوں نے اس کانفرنس کا انعقاد کیا۔
وائس چانسلر، اوپن یونیورسٹی، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے خطبہ استقبالیہ دیتے ہوئے کہا کہ اس سال ایرانی جامعہ میں ایک کانفرنس کے دوران مختلف شعبہ جات میں تعاون کی راہ ہموار ہوئی۔ اس سلسلے میں جامعہ ادیان و مذاہب میں اقبال چئیر کا قیام عمل میں لایا گیا اور یونیورسٹی آف قم میں شعبہ اردو کی بنیاد رکھی گئی اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں فارسی بول چال کا کورس بھی شروع کیا گیا۔ پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے مابین مذہب، تہذیب اور ثقافت کے گہرے رشتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اوپن یونیورسٹی تعلیم کے ذریعے دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی پوری کوشش کرے گی۔کانفرنس میں 20 پاکستانی جامعات کے سربراہان نے بھی شرکت کی۔