اوپن یونیورسٹی میں روسی زبان سکھانے کا مرکز قائم، روس و پاکستان کے باہمی تعلقات عالمی استحکام کے لئے ناگزیر ہیں۔ روسی سفیر
روس اور پاکستان کے مابین 75سالوں سے مضبوط تعلقات قائم ہیں۔ڈاکٹر ناصر محمود
اسلام آباد : روس و پاکستان کے باہمی تعلقات دونوں ممالک کے قومی مفادات اور عالمی استحکام کے لئے ناگزیر ہیں، پاکستان کی علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں روسی فیڈریشن کی وزارت تعلیم کا اوپن ایجوکیشن سینٹر پاک۔روس تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں سنگ میل ثابت ہوگا "اِن خیالات کا اظہار روسی سفیر، ڈینیلا گا نیچ نے گذشتہ روز علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں روسی زبان سکھانے کے لئے روس کی تہذیب و ثقافت پر مبنی "اوپن ایجوکیشن سینٹر” کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سینٹر کی افتتاحی تقریب کے موقع پر روس کی یورال اسٹیٹ پیڈاگوجیکل یونیورسٹی کی ریکٹر، ڈاکٹر سویتلانا منیوروو، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود، یونیورسٹی کے ڈینز اور پرنسپل افسران موجود تھے۔روسی سفیر نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کی جامعات کے تعلقات مضبوط بنانے اور مشترکہ اہداف کی راہیں تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے کہا کہ روس اور پاکستان کے مابین 75سالوں سے مضبوط تعلقات قائم ہیں اور ہم دونوں ممالک کی جامعات کے مابین تعلیمی اشتراک سے یہ تعلقات مزید بہتر کرنے کا خواہش رکھتے ہیں۔تقریب سے روسی فیڈریشن کے نائب وزیر تعلیم، ڈیلز ای گریبوف، روسی تعلقات کے ڈپٹی ایگزیکٹوڈائریکٹر، سرگئی وی کرلیخانوف، پاکستان کے کونسلر برائے رشین فیڈریشن، ظفر یاب خان، یورال چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر، آندرے اے بیسیڈن نے آن لائن خطاب کرتے ہوئے اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود اور یورال اسٹیٹ پیڈاگوجیکل یونیورسٹی کی ریکٹر، ڈاکٹر سویتلانا منیوروو کو علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں ‘اوپن ایجوکیشن سینٹر”کے قیام پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں ممالک کی جامعات کے مابین اشتراک کی ابتدا ہے، اس پلیٹ فارم سے اشتراک کی مزید راہیں نکلیں گی جس سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یونیورسٹی کے شعبہ بین الاقوامی امورکے ڈائریکٹر، ڈاکٹر زاہد مجید نے کہا کہ اس سینٹر کے قیام کے لئے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اور روس کی یورال اسٹیٹ پیڈاگوجیکل یونیورسٹی کے مابین 17۔اپریل، 2023کو معاہد ہ طے ہوا تھا۔انہوں نے کہا کہ روسی زبان سیکھنے کے لئے 1100درخواستیں موصول ہوئیں جس میں سے ہم نے مقرر کردہ میرٹ پالیسی کے تحت 300امیدواروں کا اانتخاب کیا تھا، پہلے مرحلے میں ہم نے انہیں 3ہفتے آن لائن پڑھایا، اگلے مرحلے میں دو ماہ کے عرصے ہم فیس ٹو فیس موڈ کے تحت پڑھائیں گے۔اس موقع پر ڈاکٹر زاہد مجید اعلان کیا کہ یونیورسٹی میں "ترکش لنگوئج اینڈ کلچر سینٹر”بہت جلد قائم کیا جائے گا۔تقریب سے یونیورسٹی کے لنگوئج اینڈ ٹرانسلیشن سٹڈیز کے ڈائریکٹر، ڈاکٹر غلام علی نے بھی خطاب کیا۔