اقلیت | ترقی و مسائلسیاست

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے جڑانوالہ واقعات کو ملک میں افراتفری اور فساد کی سازش قرار دیاہے

جماعت اسلامی الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت متاثرہ گھروں کی تعمیر اور علاقے میں واٹر فلٹریشن پلانٹ کی تنصیب کرے گی

جڑانوالہ: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے جڑانوالہ واقعات کو ملک میں افراتفری، فساد اور لوگوں کو آپس میں لڑانے کی سازش قرار دیتے ہوئے ملوث افراد کو کڑی اور سرعام سزائیں دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
متاثرہ مسیحی علاقے کے دورہ کے بعد مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے عبادت گاہوں اور گھروں کو جلانے کے واقعات کی مذمت کی اور اعلان کیا کہ جماعت اسلامی الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت متاثرہ گھروں کی تعمیر اور علاقے میں واٹر فلٹریشن پلانٹ کی تنصیب کرے گی۔ انھوں نے عیسائی بچوں کی انٹرمیڈیٹ تک مفت تعلیم اور کفالت اور متاثرہ نوجوانوں کو بلاسود قرضے دینے کا اعلان بھی کیا۔ انھوں نے کہا کہ جلاؤ گھیراؤ کے دوران جن بچیوں کا جہیز لوٹا گیا،جماعت اسلامی ان کے لیے فوری طور پر دوگنا جہیز کا بندوبست کرے گی اور متاثرہ گرجا گھروں کی تعمیرنو میں بھی تعاون کیا جائے گا۔ جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی پنجاب وسطی نصرگورائیہ، صدر الخدمت فاؤنڈیشن اکرام سبحانی، امیر ضلع ڈاکٹر سعید، رانا عبدالوحید اور رانا عتیق بھی امیر جماعت کے ہمراہ تھے۔
امیر جماعت نے کہا کہ قرآن کریم کی بے حرمتی میں ملوث مجرم کو کیفردار تک پہنچایا جائے، حکومت اعلانات کی بجائے ایکشن لے۔  انھوں نے کہا کہ قرآن کریم کی بے حرمتی کے ردعمل کے طور پر لوگوں میں اشتعال پیدا ہوا اور شرپسند عناصر کی جانب سے قانون کو ہاتھ میں لیا گیا، معاشرے میں عدم برداشت بڑھ رہی ہے، جس کا تدارک ضروری ہے۔ انھوں نے سوال کیا کہ جب جڑانوالہ میں گھناؤنا کھیل جاری تھا یا اس کی منصوبہ بندی ہورہی تھی تو مقامی انتظامیہ کہاں غائب تھی؟ جتھوں کے ذریعے جلاؤ گھیراؤ کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے اور ہر دفعہ مقامی پولیس اور قانون نافذ کرنے والوں اداروں کی جانب سے لاپرواہی برتی گئی ہے جس سے پوری دنیا میں ملک کی بدنامی ہوئی ہے، اسلام کسی بھی مذہب کی عبادت گاہوں اور اقلیتوں کے جان و مال کے تحفظ کی مکمل ضمانت فراہم کرتا ہے، جو ہوا وہ دین کی تعلیمات کی نفی ہے، آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے، پوری قوم اور علما اکرام نے واقعہ کی پرزور مذمت کی ہے، ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ سب سے پہلے اس سازش کے محرکات کا پتا لگایا جائے، قوم کو بتایا جائے کہ اشتعال پھیلانے میں کون لوگ ملوث تھے، تمام مجرمان کا پتا لگانے کے بعد انہیں کیفرکردار تک پہنچایا جائے تاکہ آئندہ ایسے واقعات کا قلع قمع ہو۔
امیر جماعت نے کہا کہ مغرب میں اسلامو فوبیا کے متواتر واقعات سے پوری امت کے دل زخمی ہیں، جماعت اسلامی نے بارہا اس تضحیک کے ردعمل کی نشاندہی کی ہے اور مغربی حکومتوں کو ان کی ذمہ داری یاد دلائی ہے، اسلاموفوبیا سے پوری دنیا کاامن متاثر ہوسکتا ہے، اسلامی ممالک کے حکمران امت کے جذبات کی ترجمانی نہیں کررہے، مذاہب کے تقدس کے عالمی قانون کی فوری ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں ہم تمام غیرمسلموں کے جان ومال اور عزت کے محافظ ہیں۔ کسی کو بھی مغرب میں ہونے والے واقعات کی آڑ میں مقامی غیرمسلموں کو تکلیف پہنچانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ دنیا میں ہرجگہ مسلمان آباد اور ان کی مساجد ہیں، عبادت گاہوں اور اقلیتوں کو نشانہ بنانے کی روش چل پڑی تو یہ ایک نہ رکنے والا سلسلہ بن سکتا ہے، ہر ایک کو اپنی ذمہ داری ادا کرنا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے حکمران اور ادارے عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں، واقعات ہوتے ہیں مگر ملوث افراد کو سزائیں نہیں ملتی، نہ ہی ان کے تدارک کے لیے سرکاری سطح پر کوئی ایکشن یا مستقبل کی منصوبہ بندی ہوتی ہے۔ حکمران ڈنگ ٹپاؤ کی پالیسی پر کاربند ہیں اور ان کا واحد مقصد اپنی نسلوں کے لیے مال جمع کرنا، مفادات کا تحفظ اور اقتدار کو طول دینا ہے۔
سراج الحق نے متاثرہ خاندانوں، پادریوں اور بچیوں سے ملاقات کی اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی ان کے دکھ درد میں برابر کی شریک ہے۔ ہم سب کے گھروں کو دوبارہ آباد کریں گے، اقلیتوں سمیت پوری قوم کو امن خوشحالی دینا جماعت اسلامی کی جدوجہد کا مقصد ہے۔ انھوں نے کہا کہ وہ منصوبے مکمل ہونے کے بعد علاقے کا دوبارہ دورہ بھی کریں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button