امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن فلسطین کے سابق وزیراعظم اسماعیل ہنیہ کی غائبانہ نمازجنازہ پڑھا رہے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پر کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ سمیت ملک کے طول و عرض میں فلسطینی مجاہد کی غائبانہ نماز جنازہ پڑھائی گئی۔
راولپنڈی: (بزنس کیفے) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے لیاقت روڈ پر حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کی غائبانہ نماز جنازہ پڑھائی جس میں ہزاروں کی تعداد میں افراد نے شرکت کی۔ ان کی اپیل پر کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ سمیت ملک کے طول و عرض میں فلسطینی مجاہد کی غائبانہ نماز جنازہ پڑھائی گئی۔ امیر جماعت نے اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر دھرنے کے چھٹے روز بدھ کو مختلف سرگرمیاں اور گورنر ہاؤس سندھ کے باہر احتجاج کو موخر کرنے کا اعلان کیا البتہ انھوں نے اس عہد کا اعادہ کیا کہ راولپنڈی میں دھرنا جاری رہے گا، حکومت سے مذاکرات ہو رہے ہیں، حکمران جان لیں کہ عوامی مطالبات پر کسی قسم کا کمپورمائز نہیں ہو گا، مطالبات نہ مانے گئے تو احتجاج کو ملک بھر میں وسیع کر دیں گے، شٹرڈاؤن ہڑتال، ہائی ویز کی بندش، پارلیمنٹ اور ڈی چوک کے سامنے دھرنا سمیت تمام آپشن آزمائے جا سکتے ہیں۔
اسماعیل ہنیہ شہید کی نماز جنازہ سے قبل شرکا سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مسجد اقصیٰ کی آزادی کی تحریک آگے بڑھے گی، اب فلسطین کی آزادی کو کوئی نہیں روک سکتا، اسماعیل ہنیہ اپنے پورے خاندان کے ساتھ اس تحریک حریت میں شریک تھے، ان کے خاندان کے 70 افراد اس عظیم الشان آزادی کی تحریک پر قربان ہو گئے۔ اسماعیل ہنیہ تو اپنی مراد پا گئے، لیکن اس زمین کے سارے حق پرستوں کے لیے پیغام چھوڑ گئے ہیں کہ انھیں عزت کا راستہ اختیار کرنا چاہیے۔ اسماعیل ہنیہ کی شہادت ہمارے اندر ایک روح پھونک رہی ہے، امریکہ و اسرائیل اس تحریک کو نہیں روک سکیں گے، 92 ہزار فلسطینی شہید ہو چکے، 85 فیصد غزہ ملبے کا ڈھیر بن چکا، لیکن اس کے باوجود فلسطینی ڈٹے ہوئے ہیں، یہ جنگ اسرائیل پوری طرح سے ہار چکا ہے، صہیونی فورسز اب پاگل پن میں بچوں، خواتین اور پناہ گزین کیمپوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ انھوں نے مسلم حکمرانوں سے سوال کیا کہ ان کی افواج کہاں ہیں؟ چالیس ممالک کی اسلامی فوج کا کیا بنا؟ انھوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کے حکمران سوئے ہوئے ہیں اور امت کے جذبات کی ترجمانی کرنے میں مکمل ناکام ہیں۔ پوری دنیا میں غم و غصہ ہے، یہ لاوا پھٹے گا تو سب کو بہا کر لے جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ حکومت اسلامی ممالک کے سربراہان اور فلسطین کی حمایت کرنے والے ممالک کا اجلاس بلائے اور اسرائیل کی سفاکیت ختم کرنے کے لیے دوٹوک اور واضح پیغام دیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ فلسطینیوں کی کوئی ریگولر آرمی نہیں لیکن انہوں نے بتا دیا کس طرح بے دست و پایاں لڑا جا سکتا ہے، مزاحمت میں ہی زندگی ہے، فلسطینی مزاحمتی تحریک لڑ رہے ہیں، یزیدیت آج بھی زندہ ہے، لیکن بتانا چاہتا ہوں حق زندہ رہے گا، یزیدیت کا راستہ اختیار کرنے والے نیست و نابود ہو جائیں گے۔ افغانستان و عراق میں لاکھوں انسانوں کا قاتل امریکہ ہے جو پوری دنیا میں دہشت گردی کو ترویج دیتا ہے، اس نے اسرائیل کی مدد کی اور فلسطینیوں کی سرزمین کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا، عالمی دہشت گردو سن لو! فلسطینیوں کا یہ عالمی حق ہے کہ وہ اپنی آزادی اور حریت کے لیے لڑیں، ان کی سرزمین پر قبضہ کر لیا گیا۔ حماس پوری دنیا کے لیے ایک رول ماڈل ہے۔ حماس کے لوگ پوری دنیا کو اسلام اور اتحاد کا پیغام دیتے ہیں۔
غائبانہ نماز جنازہ میں سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق، سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم، نائب امرا لیاقت بلوچ، ڈاکٹر اسامہ رضی، ڈاکٹر عطاء الرحمن،نائب قیم شیخ عثمان فاروق، مرکزی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، امیر پنجاب وسطی جاوید قصوری، امیر پنجاب شمالی ڈاکٹر طارق سلیم، ڈائریکٹر امور خارجہ آصف لقمان قاضی، امیر ضلع راولپنڈی عارف شیرازی اور حماس اور فلسطینی سفارت خانہ کے وفود نے بھی شرکت کی۔